داستان اسیری
Poet: Asad By: Asad, mpkداستان اسیری اپنے سنا کر رویا
وہ ھمیں سینے سے لگا کر رویا
کون جانے کتنے غم اور الم کتنے؟
بس کاندھے پر سر جھکا کر رویا
سسکیوں کی اک قطار سی باندھے
ھچکیوں میں خود کو ڈبا کر رویا
بان ٹوٹا آخر صبر کا بھی اپنے
ھمیں بھی وہ خون رلا کر رویا
More Love / Romantic Poetry






