Add Poetry

دراصل وار کیا بھی تھا رقیب نے پیٹھ پر

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

دراصل وار کیا بھی تھا رقیب نے پیٹھ پر
درد جذب ہوا مسکرانے کی ترکیب سیکھ کر

ہمدردی قائم رکھنا تو ان کی نمائش تھی
مجھے عجب ہوا سب کچھ عجیب دیکھ کر

ہاتھ کی لکیروں میں ہیں سب ملال تدبیریں
میں نے ارواح اٹھالیا خود کا نصیب دیکھ کر

دل کے زخم گہرے تھے مگر شور و غل نہ تھا
یہ شگاف جسے دکھائے بھی تو طبیب دیکھ کر

وہ صحرا نورد بدّو آج بھی لامکان ہیں کتنے
وقت کو کہاں رحم آیا کسے غریب دیکھ کر

یہ حُسن خیال و باطل تک ہوتا تو سہی
میں نے پانا پسند کیا اُسے قریب دیکھ کر

 

Rate it:
Views: 330
03 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets