درد دل کی اس نےایسی دوادی ہے
من میں زندگی کی لہردھرادی ہے
سنا ہےوہ آہیں گےمیری عیادت کو
ابھی سےانتظارکی شمع جلا دی ہے
جانےکیسا طلسم تھا اس کی آنکھ میں
ایک نظر میں میری ہمت بڑھا دی ہے
یہ سب اس کی دعاؤں کااثر ہے شائد
جس نے اصغرکی زندگی بڑھادی ہے