درد ڈھلتا اگر لفظوں میں
تو سب اوراق گیلے ہوتے
قلم کی نوک بھی ٹوٹ جاتی
سب تحریروں میں آنسو ہوتے
کیسے ہوتا ہے چاک چاک سینہ
ہر حرف میں دل کے ٹکرے ہوتے
قلم میں سیاہی تو ہوتی ہی نہیں
بس کاغذوں پے خون کے دہبے پڑئے ہوتے
گھٹ گھٹ کے مر جاتے ہیں لوگ اکثر
کچھ عشق لکھ کر سولی نہ چھڑیے ہوتے