درپن اور دلہن
Poet: مونا شہزاد By: Mona Shehzad, Calgaryسرخ عروسی لباس میں سجی اک دلہن
بیٹھی جو درپن کے سامنے
تو درپن ہوا مبہوت
گویا ہوا یوں"اے شہزادی! سنا دے یہ اپنے انمول روپ کی کہانی
یہ سن کر دلہن لجائی،گھبرائی پهر
سہج کر گویا ہوئی یوں
"سن رے درپن!
یہ سرخ عروسی لباس
یہ نورتن ہار
یہ سولہ سنگھار
یہ کجر
یہ گجر
یہ کنگن
یہ بندی
یہ پائل
درحقیقت یہ ہیں سب بیکار
نہ ہو جو حاصل مجھے سجنا کا پیار
میرا تو ہے اک ہی سنگهار
میرے سجنا کا انمول پیار،
More Love / Romantic Poetry






