سرخ عروسی لباس میں سجی اک دلہن
بیٹھی جو درپن کے سامنے
تو درپن ہوا مبہوت
گویا ہوا یوں"اے شہزادی! سنا دے یہ اپنے انمول روپ کی کہانی
یہ سن کر دلہن لجائی،گھبرائی پهر
سہج کر گویا ہوئی یوں
"سن رے درپن!
یہ سرخ عروسی لباس
یہ نورتن ہار
یہ سولہ سنگھار
یہ کجر
یہ گجر
یہ کنگن
یہ بندی
یہ پائل
درحقیقت یہ ہیں سب بیکار
نہ ہو جو حاصل مجھے سجنا کا پیار
میرا تو ہے اک ہی سنگهار
میرے سجنا کا انمول پیار،