دسمبر کی پہلی رات کیسے بیتائی میں ہی جانو
Poet: NEHAL GILL By: NEHAL, Gujranwalaدسمبر کی پہلی رات کیسے بیتائی میں ہی جانو
 کیا حال ہوا جب یاد آئی میں ہی جانو
 
 باہر سرد ہواؤں کے پہرے لگ گئے اور
 اندر ہجر نے کیا آگ لگائی میں ہی جانو
 
 بھولنے لگے تھے مشکل سے گزرے لمحے تمام
 دسمبر نے پھر وہی بات اُٹھائی میں ہی جانو
 
 محفل میں یاد آئے جو تم تو رونے لگے
 کس طرح سے چشمِ نم چھپائی میں ہی جانو
 
 دسمبر کا تو آغاز ہے میرے دلِ نادان
 31دن رہے گی یہی سچائی میں ہی جانو
 
 پلکوں کے آنچل پے اب اشک بھی جمنے لگے
 یادوں کے ساتھ کُہرِ فضاہ چھائی میں ہی جانو
 
 پھر سے عدالتِ عشق میں کھڑا کیا گیا
 ہجرِ قید کی سزا گئی بڑھائی میں ہی جانو
 
 دسمبر کی پہلی رات نے پاس بیٹھ کے میرے
 نہال سے جو داستانِ ماضی لکھوائی میں ہی جانو
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 