دعائیں لوٹ آتی ہیں

Poet: Sajjad Sarwar Sahhar By: Sajjad Sarwar Sahhar, lahore

پکاروں جب بھی آقا کو صدائیں لوٹ آتی ہیں
صدا آتی ہے نا ممکن دعائیں لوٹ آتی ہیں

میں جب بھی ترک اُلفت کو حقیقت سے زرا جانوں
فسانے ٹوٹ جاتے ہیں وفایئں لوٹ آتی ییں

میں اُنکو یوں خطاب بے وفائی سے نوازوں تو
حقیقت پھوٹ جاتی ہے جفائیں لوٹ آتیں ہپں

پگھلتا ہوں بکھرتا ہوں، مگر ایسا ہی ممکن ہے
سحر خود کو سمیٹوں تو خطائیں لوٹ آتیں ہیں

Rate it:
Views: 657
31 Mar, 2009