دل اس نظر کی تلاش میں ہے
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillحقیقتوں کی گرہ جو کھولے
دل اس نظر کی تلاش میں ہے
شعور ہستی کو ڈھونڈتا ہے
صبا سحر کی تلاش میں ہے
وہ جس سے دنیا میں رونقیں تھیں
سامان سارا وہ کھو چکا ہے
پتنگوں کا شوق مر چکا ہے
شمع شرر کی تلاش میں ہے
میں ایک اجڑا ہوا چمن ہوں
گیا سمے ہوں بجھا دیا ہوں
چشم براہ ہوں کسی مکیں کا
مکین گھر کی تلاش میں ہے
تمازتوں سے جو ڈر رہے ہوں
وہ ساتھ اسکا نبھائیں کیسے
میں جا رہا ہوں ہوا کی جانب
وہ ہمسفر کی تلاش میں ہے
فضا میں آنسو بکھر رہے ہیں
خلا میں کرنیں سمٹ گئی ہیں
سسک رہے ہیں یہ چاند تارے
چکور پر کی تلاش میں ہے
More Love / Romantic Poetry






