دل اور دماغ
Poet: Hafeez Javed By: Muhammad Hafeez Javed, Riyadh, KSAمیرے دل کی دھڑکن نے کہا
 مجھے نہیں چاہیے اس کے سوا
 
 اس کے بغیر میری زندگی ہی کیا
 بند ہو جاؤں گی اگر وہ نہیں ملا
 
 دل پھر دھک دھک کرنے لگا
 دماغ نے سنی بات تو یوں کہا
 
 دکھ ہوا کہ تیری عقل کتنی ہے موٹی
 کیسی ہے جانچ، کیسی ہے تیری کسوٹی 
 
 سمجھو اگر تو یہ بات ہے بہت چھوٹی 
 پیار کی منزل ہوتی ہے نہ کوئی چوٹی
 
 اور پھر دنیا پیار پر ہی ختم نہیں ہوتی
 مل جائے گی اچھی اگر قسمت نہ ہو کھوٹی
 
 دل بھی کب ہار ماننے والا تھا
 وہ تو بس اندھا دھند چاہنے والا تھا
 
 لاجک اسکی سمجھ میں نہیں آتی تھی
 پر دماغ کو وہ منانے والا تھا
 
 دماغ، دل کے سامنے بے بس نظر آیا
 جاوید ہونا تو وہی تھا جو دل نے تھا چاہا
More Love / Romantic Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 