دل کی بات نا کرو
دل تو نادان ہوتا ہے
تم تو صبح شام کی بات کرتے ہو
جاناں ! رات کا اندھیرا تنہا گزرانا
بڑا ہی محال ہوتا ہے
جب یادیں بہت رلاتی ہیں
ُاس وقت خود کو سمجھنا
بہت ہی دشوار ہوتا ہے
وہ آنکھوں سے گرئے آنسو
جو بناء کچھ کہے
تکیے میں سماء جاتےہیں
ُان آنسووں کا کسی سے
ذکر کرنا بیکار ہوتا ہے
میرا حال دیکھ کر لکی
دنیا حیرت سے پوچھتی ہے
کیا اب بھی تمہارا دل
ُاس کے لیے بقیرار ہوتا ہے