Add Poetry

دل سے نکال کر

Poet: صاحبزادہ محمد شاہ میر مغل By: صاحبزادہ محمد شاہ میر مغل , Lahore

شکوے شکایتیں سبھی دل سے نکال کر
مجھ سے بھی گفتگو کبھی اے خوش مقال کر

مرنے کے بعد بھی تری ہوتی رہے گی دید
میں چھوڑے جا رہا ہوں یہ آنکھیں نکال کر

کر دائمی عطا مجھے غم ہو کہ یا خوشی
اتنی سی آرزو ہے مجھے لازوال کر

بجھنے کو ہے چراغِ غمِ دل ہوائے تند
ڈھلتی ہوئی حیات کا ہی کچھ خیال کر

زلفیں گرا تو چاند سے چہرے پہ اس طرح
دن رات کا ملاپ ہو ایسا کمال کر

یونہی نہیں ہوا ہے دھنک رنگ آسمان
آیا ہے دور وہ کہیں آنچل اچھال کر

اک بے وفا کے ہجر میں رونے کو شاہ میر
رکھے ہیں میں نے آنکھ میں آنسو سنبھال کر

Rate it:
Views: 237
31 Oct, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets