دل مضطرب
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiدل مضطرب پہلے کی طرح نہ رہا
اک آئینہ تھا شیشے کی طرح نہ رہا
ہوتے رہے جس پر زمانے کے ظلم و ستم
وہ گھر تھا مگر رہنے کے قابل نہ رہا
چودہویں رات کو اسے چاند کے پاس دیکھا
صبح کا تارا نہ جانے کیوں مجھے رولاتا رہا
سب چلے گئے پی کر مہ خانے سے
میں تنہا جام پہ جام لٹاتا رہا
اسے پانے کی آس میں کٹی عمر ساری
ملا وہ تو نور نظر جاتا رہا
More Love / Romantic Poetry







