دل میں اگر ہے پیار
آنکھیں تو کرلے چار
کہ چاہت بڑی ہےچیز
جو جوڑے دلوں کا تار
محبت اگر ہے مجھ سے
تو نفرت نہ کر شمار
سینے میں ہے جگر تو
نہ پیچھے سے کر تو وار
عداوت نہ رکھ کسی سے
کہ ہونا پڑے گا خوار
بس حاتم کی یہ دعا ہے
خوشیاں ہوں تیری یار