کاوش۔۔۔۔2
دل ِکے گلشن کو سونپ آتے ہیں
درد اگتا رہا مٹاتے میں
جب بھی جلتا ہے یاد کا دیپک
کیا قباحت ہے دل لگاتے میں
میں نے دیکھا ہے عشق کا جذبہ
تیرے دربار میں بُلاتے میں
آج اتنی پلا دی آنکھوں سے
لطف آئے گا دل لگاتے میں
اور ملتی نہیں کسی شے سے
جتنی عزت ہے آزماتے میں
بجھ رہا ہے یہ دوستی کا دیا
رہ گیا کچھ نہ وە بچھاتے ہیں
میں نہ پہنچوں گی وقت پر وشمہ
آج مشکل ہے جو گراتے ہیں