دل کو غم حیات گوارہ ہے ان دنوں پہلے جو درد تھا وہی چارہ ہے ان دنوں یہ دل ذرا سا دل تیری یادوں میں کھو گیا ذرے کو آندھیوں کا سہارا ہے ان دنوں تم آ سکو تو شب کو بڑھوں کچھ اور بھی اپنے کہے میں صبح کا تارا ہے ان دنوں