دل کہ زخم سب سے چھپائے ہوئے ہیں
جدائی کے ہاتھوں ہم ستائے ہوئے ہیں
غم میں بھی مسکرانا عادت ہے اپنی
سینے میں بڑے درد چھپائےہوئےہیں
تیری یاد سے جو غنچےکھلےرہتےتھے
وہ سبھی پھول اب مرجائے ہوئے ہیں
جو پل بھر نہ اصغر سےدورہوتےتھے
آج وہی ہمارےلیےپرائےہوئےہیں