دل کی تختی پہ محبت سے، شکایت لکھنا
میرے ہونٹوں پہ سجی ہے جو شرارت لکھنا
جب کبھی یاد ستائے تو ہوا کے پر ،پر
میں نے کی پیار میں اب تک جو عبادت لکھنا
تُو نے جو آج بنایا ہے یہاں تاج محل
اس کی دیوار میں چن دی ہے محبت لکھنا
یہ تو دنیا ہے مری جان سرابوں جیسی
حُسن اور عشق کی کیسی ہے حکایت لکھنا
تیری ہر بات پہ لبیک نہیں کہہ سکتی
پھر بھی جو دل میں چھپی ہے وہ عبارت لکھنا
کیا یہ تہذیب کا نوحہ ہے میاں اردو ادب
اپنے جذبوں کی ذرا کھل کے وضاحت لکھنا
سب ہی کہتے ہیں کہ ہے پیار کہانی وشمہ
اُس کو جو دی ہے زمانے نے اذیت لکھنا