آئی دل سے صدا سُن زرا دیوانے
آج تُجھے بھی تو پیار ہو گیا
کسی کی محبت میں تڑپتا ہے تو
اس کا بھی اقرار ہو گیا
تیرے خیالوں میں آنے لگی ہے جو رات دن
اُسی کے لئے تو بیمار ہو گیا
خالی تھا دل محبت سے پہلے تیرا
اب یہ کسی کا وفادار ہو گیا
نہیں ہوتی جن کو اپنی بھی خبر
تیرا بھی اُن دیوانوں میں شمار ہو گیا
کرنا ہے عشق تو پھر اسے کر
کہیں لوگ پروانہ شمع پہ نثار ہو گیا
بچتا رہا عاجز اس داغَ محبت سے
دیکھ آج وہ بھی داغدار ہو گیا