دل کی گلی سےجب وہ گزرتاہے
میرےلہو میں قیامت برپا کرتاہے
سرعام وہ میرےسامنے نہیں آتا
شاید اپنی بدنامی سے ڈرتاہے
میں جب اسے اپنےپاس بلاتاہوں
وہ مجھےملنے سےشرماتا ہے
شاید صبا کی اس سےان بن ہے
اسکی زبانی پیغام نہ بھجواتاہے
وہ تو میری آنکھوں سےہٹتانہیں
کوئی بتائےکیاصغراسےیادآتاہے