کسی روز تو اپنی ملاقات ہو گی کہیں گے سب احوال اپنا دل کی ہر بات ہو گی تم جی بھر کے دیکھ لینا مجھے میری بھی ختم آنکھوں کی پیاس ہو گی پہلو میں رکھ کر سر کچھ دیر کو سو لینا جو نہ کہ سکیں گے زبان سے ہم وہ باتیں پھر خواب میں ہوں گی