Add Poetry

دم مرگ تک اپنے عشق کا شباب دو

Poet: Roshani By: Roshani, U.A.E

مجھے جانے تیرے نسب سے
مجھے ایسا کوئی خطاب دو

پڑھنے سے جو نہ ختم ہو
مجھے ایسا کوئی نصاب دو

جو اترے مجھ میں روح تک
مجھے ایسے کچھ اسباب دو

جو ہر پل رہے مجھ پر سایہ فگن
مجھے ایسا کوئی سحاب دو

جو میری سیرت کو نکھار دے
وہ اپنے پیار کا حسن وجمال دو

پھر نہ اٹھے ذہن میں کوئی سوال
مجھے ایسا کوئی جواب دو

نا اترے میرے دل سے تیرا عشق
دم مرگ تک اپنے عشق کا شباب دو

شب و روز گزرے تیری یاد میں
مجھے عاشقی کے آداب دو

جو نڈر کردے مجھے زمانے سے
مجھے ایسا کوئی انقلاب دو

Rate it:
Views: 654
07 Dec, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets