دوستوں کے پیام آتے ہیں
کیا خبر کس کے نام آتے ہیں
یہ سندیسے ہیں پیار کے جن میں
رازداروں کے نام آتے ہیں
عاشقوں کی عجب ہے بزم جہاں
ان کی نظروں کے جام آتے ہیں
کون سوچے کہ راہ_الفت میں
کتنے مشکل مقام آتے ہیں
تیری محفل میں آگئی وشمہ
جس طرح سے غلام آتے ہیں