رات یوں دل میں تیری کھوئی ہوئی یاد آئی
جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آئے
جیسے صحراؤں میں ہولے سے چلے بادِِ ِنسیم
جیسے بیمار کو بے وجہ قرار آجائے
دل رہینِ غمِِِِ جہاں ہیں آج
ہر نفس تشنئہ فغاں ہے آج
سخت ویراں ہے محفلِِِ ہستی
اے غمِِِِ دوست! تو کہاں ہے آج