Add Poetry

دو پلوں کی ملاقات پھر ہجر کے سال رہے

Poet: NEHAL GILL By: NEHAL, Gujranwala

دو پلوں کی ملاقات پھر ہجر کے سال رہے
ترے آنے سے پہلے ترے جانے کے بعد بے حال رہے

سوچا تھا ملو گے تو پوچھے گے دل میں ہے جو
وقت کی قلت کے سبب دل میں ہی تمام سوال رہے

کرتے رہے تلاش تجدے مشرق سے مغرب
تری آرزو میں پھرتے جنوب سے شمال رہے

کرتے ہو بیان ہمیشہ تم شعروشاعری میں غم اپنا
لکھو وہ بھی جو نہال پے غموں کے جنجال رہے

Rate it:
Views: 283
13 Apr, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets