Add Poetry

دو چار پل ہی ان کے جو گزرے تھے میرے سنگ

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: توقیر اعجاز دیپک, جھنگ

دو چار پل ہی ان کے جو گزرے تھے میرے سنگ
وہ میری ساری عمر کی روداد بن گئے

الفت کے امتحان میں جب فیل ہو گئے
رب جانے کس طرح سے ہم استاد بن گئے

لِکّھا ہے میرے بھاگ میں خوشیوں کا بانجھ پن
دنیا کے سارے غم مری اولاد بن گئے

مجبوریوں کے پھندے کچھ ایسے گلے پڑے
ہم اپنی خواہشات کے جلاد بن گئے
 

Rate it:
Views: 36
12 Jun, 2024
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets