چلو پھر سے ان کو منانے کا سوچیں
بہانہ کوئی لے کر بہانے کا سوچیں
دوست و احباب سارے مطلبی یار دیکھے
ہنوز اب کس کسکو آزمانے کا سوچیں
ھے قرض وفا کوئی جو چکانا ھے ھم کو
چلو کوشش کر کے چکانے کا سوچیں
دو گز کا لٹھا ھے فقط کفن کو کافی
کیوں مزید اور اسد بنانے کا سوچیں