دو گھڑی بات کی تمنا ہے
Poet: محمد فیصل By: Muhammad Faisal, Karachiدو گھڑی بات کی تمنا ہے
اک ملاقات کی تمنا ہے
ہے خبر گرم ان کے آنے کی
صبح سے رات کی تمنا ہے
دم بخود ہوں میں فرطِ حیرت سے
کس حسیں ذات کی تمنا ہے
وہ ہوں پہلو میں اور ہو تنہائی
کن محالات کی تمنا ہے
خاک ہستی نہیں ہوئی فیصل
جو مدارات کی تمنا ہے
More Love / Romantic Poetry






