دکھ دیئے ہیں تو سزا بھی دے
میرے ہر زخم کی دوا بھی دے
بتوں کو پوجنے والے جا بسے کہیں
شعور دیا ہے تو انھیں خدا بھی دے
یہ لاتعلقی یہ بے رخی ہے کیوں
دیئے ہیں سوال تو اب جواب بھی دے
خوش ہوں تیری بخشی کائنات میں
دی ہے زمین تو سر پہ آسمان بھی دے
عائش خوش نصیب تھے وہ جو منزل پا گئے
جو کہا ہے شکستہ پا تو اب دعا بھی دے