Add Poetry

دھراؤ اس مزاج کو کہ ہمیشہ نہ دکھ کی بات ہو

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

دھراؤ اس مزاج کو کہ ہمیشہ نہ دکھ کی بات ہو
آؤ مل کر سوچیں کہ کیوں نہ سکھ کی بات ہو

بڑھاؤ گلستان چلمن یہاں ویرانیاں تو بہت ہیں
تباہی کی تاؤ میں پھر کیوں جوکھ کی بات ہو

کوئی قید شرط نہیں کہ استقلال سے مکر بیٹھیں
اُس کو دو مرتبہ، جو شرف پکھ کی بات ہو

تردید اعتراض ہم چھپا بھی کہاں سکیں گے
دھڑکنوں کو زباں دو کہ یہاں مکھ کی بات ہو

میری خودی بڑہ گئی خطاؤن کے راستے مگر
لوٹ جائیں گے قدم گر اَخ کی بات ہو

عروج شدت تو اور بھی ہیں رعنایاں سنتوشؔ
کرو تجویز معمول کہ اپنے رُخ کی بات ہو

 

Rate it:
Views: 293
08 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets