دھوپ ہو یا چھاؤں ہو
تم ساتھ نبھایا کرنا
میرے چہرے پہ سدا
پلکوں کا سایہ کرنا
صبح و شام میں
دیکھوں گا تمہاری راہیں
کبھی جلدی تو کبھی دیر
سے آیا کرنا
ڈانٹ لینا ساری محفل کو
کوئی بات نہیں
پھر تنہائی میں مجھ کو
منایا کرنا
جان جاؤں گا میں
خوشبو سے تمہاری تم کو
تم پیچھے سے آکر میری
آنکھوں کو چھپایا کرنا
جاگنا چاہو تو شب بھر
باتیں کرنا
نیند آجائے تو سینے پہ
سلا لینا