"عجب ہے اُس کا رویّہ ، سپُردگی نہ گریز جو مہرباں بھی ہوا ، اس طرح ، گماں نہ ہوا میں اُس کے دھیان کی کن منزلوں پہ رہتا ہوں وہاں بھی اُس کو ہی پایا ہے ، وہ جہاں نہ ہوا"