دیکھا ہے اسے پہلی بار

Poet: اے بی شہزاد By: اے بی شہزاد, Mailsi

دیکھا ہے پہلی بار اسے جب نقاب میں
ایسے لگا ہے چاند چھپا ہو شباب میں

تھا بے مثال حسن ادائیں کمال تھیں
آیا ہے رات مجھ کو ستانے وہ خواب میں

کہنے لگا محال ہے جینا بھی دوستا
غربت میں کٹ رہے ہیں یہ لمحے عذاب میں

شاید گئے ہو بھول نہج ناپ تول کے
گڑ بڑ لگی ہے آج تمھارے حساب میں

پھرتا ادھر ادھر ہے میسر نہیں سکوں
محبوب کی ہے آج طلب ماہتاب میں

آئی ہے ہاتھ دولتِ زر بھول سب گئے
وہ بات پہلے والی نہیں ہے جناب میں

شہزاد بے وفا نہیں ہوں میں یہی لکھا
اس نے تو میرے اس اسی خظ کے جواب میں

Rate it:
Views: 270
17 Aug, 2024