Add Poetry

دیکھو ایسا عجب مسافر پھر کب لوٹ کے آتا ہے

Poet: صابر وسیم By: Anila, Sialkot

دیکھو ایسا عجب مسافر پھر کب لوٹ کے آتا ہے
دریا اس کو رستہ دے کر آج تلک پچھتاتا ہے

جنگل جنگل گھومنے والا اپنے دھیان کی دستک سے
کوسوں دور اک گھر میں کسی کو ساری رات جگاتا ہے

جانے کس کی آس لگی ہے جانے کس کو آنا ہے
کوئی ریل کی سیٹی سن کر سوتے سے اٹھ جاتا ہے

میری گلی کے سامنے والے گھر کی اندھیری کھڑکی میں
اس لڑکی سے باتیں کر کے کوئی مجھے دہراتا ہے

کیسا جھوٹا سہارا ہے یہ دکھ سے آنکھ چرانے کا
کوئی کسی کا حال سنا کر اپنا آپ چھپاتا ہے

کچی منڈیروں والے گھر میں شام کے ڈھلتے ہی ہر روز
اپنے دوپٹے کے پلو سے کوئی چراغ جلاتا ہے

Rate it:
Views: 314
16 Jul, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets