دیکھے جو اس کےگئیسوئےخمدار
دل ہو گیااس کی زلفوں میں گرفتار
اس کےحسن کی مستی نہ پوچھو
رہتا ہے انتظار کےکب ہوگادیدار
مجھےدفاع کا وہ موقعہ نہیں دیتا
میرے دل پہ وہ ایسا کرتا ہےوار
دیکھنا ایک دن ایسا بھی آئےگا
ہمارےدرمیاں ہو گی نہ کوئی دیوار
آ بھی جاؤ اب اصغرکو اورنہ تڑپاؤ
تمارےسواگت کو بیٹھےہیں تیار