ذرا سنبھل کے ہی چلنا بہت ضروری ہے
کہ اپنی حد میں ہی رہنا بہت ضروری ہے
تماشا دیکھتے ہیں لوگ آج کل سارے
اب تو مداری ہی بننا بہت ضروری ہے
ہنسی خوشی سے گزر جائے گی یہ زیست پھر
کسی سے پیار تو کرنا بہت ضروری ہے
یہ امتحان کی دنیا ہے چند ہی لمحوں کی
یہاں پہ ہر شے کا مرنا بہت ضروری ہے
یہ کامیابی قدم چومے گی ترے تو پھر
کہ ساتھ وقت کے چلنا بہت ضروری ہے
ہنسی مذاق بھی اچھا سدا نہیں ہوتا
کبھی کبھار کا رونا بہت ضروری ہے
کفن دفن نہیں شہزاد ایسے تو ہوگا
دو گز زمین کا کونا بہت ضروری ہے