ذرا چھو لوں تیری سانسیں ؟
ذرا بے تابیاں بھر لوں؟
ذرا آنکھوں کے دریا سے
وہی سیرابیاں بھر لوں؟
تمہارے لمس کی حدت
بہت بے تاب کرتی ہے
تمہاری بانہوں کے گھیر کو
اپنا سائباں کر لوں
تمہیں اپنا بنا لوں اسطرح
خود کو عیاں کر لوں؟
اگر تھوڑی اجازت ہو
تو حال دل بیاں کر لوں