رات سنتے رہے

Poet: By: Iftikhar Ul Hassan, khushab

رات سنتے رہے میں سناتا رہا
درد کی داستان میں بتاتا رہا

لوگ لوگوں سے چاہت نبھاتے رہے
وہ میرا دل جلاتا رہا

دھوپ چھاؤں جیسی اس کی طبیعت رہی
وہ نظریں ملاتا چراتا رہا

دل کے مہمان خانے میں خوب رونق رہی
کوئی آتا رہا کوئی جاتا رہا

اس طرح میں پیاسا رہا دوستو
لوگ پیتے رہے میں پلاتا رہا

ہم مکتب نے سارا سبق پژھ لیا
میں تیرا نام لکھتا مٹاتا رہا

Rate it:
Views: 907
06 May, 2008