رات پھیلی ہے

Poet: Kaleem Usmani By: Nighatara, lahore

رات پھیلی ہے سرمئی آنچل کی طرح
چاند نکلا ہے تجھے ڈھونڈنے پاگل کی طرح
رات پھیلی ہے

خشک پتوں کی طرح لوگ اڑے جاتے ہیں
شہر بھی اب تو نظر آتا ہے جنگل کی طرح
رات پھیلی ہے

پھر خیالوں میں تیرے قرب کی خوشبو جاگی
پھر برسنے لگیں آنکھیں میری بادل کی طرح
رات پھیلی ہے

بے وفاؤں سے وفا کر کے گزاری ہے حیات
وہ برستا رہا ویرانوں میں بادل کی طرح
رات پھیلی ہے

Rate it:
Views: 900
25 Jul, 2009