رات کے پچھلے پہر نیند میں آنا سیکھو
دھیرے دھیرے سے حسیں خواب چرانا سیکھو
آئینو ایک دفعہ مجھ سے ملا لو آنکھیں
اور کچھ نہ سہی تو ٹوٹ ہی جانا سیکھو
منزلیں دیکھنا آئیں گی دبے پاؤں کبھی
سوچ میں آرزو کے دیپ جلانا سیکھو
پھول کھلتے ہیں ،پنپتے ہیں بکھر جاتے ہیں
آپ ایسا کرو کہ مجھکو بھلانا سیکھو
ٹوٹ جائے گا کسی روز ظلمتوں کا بھرم
وقت کی سیج کو کرنوں سے سجانا سیکھو
ایک دن آپ بھی پاؤ گے وسعتیں اس کی
حسن کو آپ بھی سانسوں میں بسانا سیکھو
کھل گئ تجھ پہ محبت کی حقیقت ساری
مسکراتے ہوئے اب دار پہ جانا سیکھو
دل بہانے ہی بہانے میں بہل جائے گا
درد کو آپ بھی الفاظ میں لانا سیکھو