راستے دشوار ہیں منزلیں بھی دور ہیں ہوائیں طوفانی ہیں بارشیں بھی تیز ہیں عرصہ ہوا ہم ملے نہیں اس سے انکھوں سے بھی اب لہو برسانے لگے ہیں اداسیوں کا یہ موسم کب بدل جائے گا ان انکھوں کو تیرا دیدار کب نصیب ہو پائے گا