رخ دکھا کر ستم
منہ چھپا کر ستم
گل بدن دلنشیں
دل چرا کر ستم
آکہ جی میں صنم
جی سجا کر ستم
گل نما تم حسیں
مسکرا کر ستم
مہ جبیں مے کدہ
مے پلا کر ستم
ہمسفر بے خبر
دل لگا کر ستم
بےخبر ہی رہے
پاس آ کر ستم
ہم کہیں تم سنو
کچھہ سنا کر ستم
گل حسیں شبنمی
پھر رلا کر ستم