Add Poetry

رخ سے نقاب ان کے جو ہٹتی چلی گئی

Poet: وقیر احمد By: محمد رضوان, Islamabad

رخ سے نقاب ان کے جو ہٹتی چلی گئی
چادر سی ایک نور کی بچھتی چلی گئی

آئے وہ میرے گھر پہ تو جانے یہ کیا ہوا
ہر ایک چیز خود سے نکھرتی چلی گئی

گزرا جدھر جدھر سے مرا پیار دوستو
خوشبو ادھر ہواؤں میں گھلتی چلی گئی

آئی بہار اب کے چمن میں کچھ اس طرح
گل کی ہر ایک شاخ لچکتی چلی گئی

توقیرؔ کر چکا تھا سمندر سے دوستی
کشتی بھنور سے اس کی گزرتی چلی گئی

Rate it:
Views: 1762
03 Mar, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets