رقصاں ہے اک خیال پریشاں۔ ۔ ۔

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

رقصاں ہے اک خیال پریشاں خمار میں
کچھ اور اضطراب ہے وقت قرار میں

رہتی ہے تیری یاد مرے دل میں اس طرح
رہتے ہیں جیسے درد بھرے سر ستار میں

آ جا بھری بہار میں دل سوگوار ہے
آنکھیں ہیں فرش راہ ترے انتظار میں

دو چار پتیوں کا بھی ملنا کہاں نصیب
تم کو طلب ہے سارے چمن کی بہار میں

حسن ادا کی اور میں تعریف کیا کروں
تجھ سا تو ایک بھی نہیں ہوتا ہزار ،یں

تیرے سوا نگاہ کو اچھا لگا ہے کون ؟
تیرے سوا ہے کون دل بے قرار میں ؟

Rate it:
Views: 637
14 Nov, 2012