رقص میں رات ہے بدن کی طرح
بارشوں کی ہوا میں، بن کی طرح
چاند بھی میری کروٹوں کا گواہ
میری بستر کی ہر شکن کی طرح
چاک ہے دامن قبائے بہار
میرے خوابوں کے پیراہن کی طرح
زندگی، تجھ سے دور رہ کر میں
کاٹ لوں گی جلا وطن کی طرح
مجھ کو تسلیم، میرے چاند کہ میں
تیرے ہمراہ ہوں گہن کی طرح
بارہا تیرا انتظار کیا
اپنے خوابوں میں اک دلہن کی طرح