رنج و الم سے ہم گھبرائیں کس لیے
دکھ میں دیں کسی کوصداہیں کس لیے
ریزہ ریزہ بکھرےہیں ہمارے خواب سارے
ایسےعالم میں اپنا تماشہ بناہیں کس لی
چہرےپہ تبسم دل رو رہا ہے جاناں
دن رات شام وسحرآنسو بہاہیں کس لیے
جو زخم تم نے مجھ کو دئیے ہیں جانم
وہ گھاؤکسی اور کو دکھاہیں کس لیے
جب تیری ہی محبت راس نہیں آئی
پھر کسی اورسےدل لگاہیں کس لیے