رکھنا ہے پاک سب کو ہر روگ سے ہی من کو

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

رکھنا ہے پاک سب کو ہر روگ سے ہی من کو
ظاہر میں صاف رکھنا کافی نہیں ہے تن کو

ظاہر میں کچھ ہو اپنے باطن میں کچھ ہو اپنے
مہلک ہے یہ تفاوت لگ جائے نہ چمن کو

یہ زندگی ملی ہے جو ہے ہی اک امانت
بن جائے قیمتی یہ ایسی بنائیں دُھن کو

نفرت کو جو مٹا دے الفت دلوں میں بھردے
جو دل کو جیت بھی لے اپنائیں اٌس سخن کو

مالک ہے ایک سب کا اُس کی ہی بندگی ہو
اُس سے ہی لو لگائیں پورا کریں وچن کو

کرنا شعور پیدا اٌن میں جو بے خبر ہیں
جو اثر کی ہی مانو پھیلاؤ اِس مشن کو

Rate it:
Views: 265
25 Aug, 2022