رکھنا ہے پاک سب کو ہر روگ سے ہی من کو
Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, Indiaرکھنا ہے پاک سب کو ہر روگ سے ہی من کو
ظاہر میں صاف رکھنا کافی نہیں ہے تن کو
ظاہر میں کچھ ہو اپنے باطن میں کچھ ہو اپنے
مہلک ہے یہ تفاوت لگ جائے نہ چمن کو
یہ زندگی ملی ہے جو ہے ہی اک امانت
بن جائے قیمتی یہ ایسی بنائیں دُھن کو
نفرت کو جو مٹا دے الفت دلوں میں بھردے
جو دل کو جیت بھی لے اپنائیں اٌس سخن کو
مالک ہے ایک سب کا اُس کی ہی بندگی ہو
اُس سے ہی لو لگائیں پورا کریں وچن کو
کرنا شعور پیدا اٌن میں جو بے خبر ہیں
جو اثر کی ہی مانو پھیلاؤ اِس مشن کو
More General Poetry






