رہا گردشوں میں ہر دم میرے عشق کا ستارہ
کبھی ڈگمگائی کشتی کبھی کھو گیا کنارہ
کوئی دل کے کھیل دیکھے کہ محبتوں کی بازی
وہ قدم قدم پے جیتے ، میں قدم قدم پے ہارا
یہ ہماری بد نصیبی ، جو نہیں تو اور کیا ہے
کہ اسی کے ہو گئے ہم، جو نہ ہو سکا ہمارا
پڑے جب غموں سے پالے رہے مٹ کے مٹنے والے
جسے موت نے نہ پوچھا ، اسے زندگی نے مارا