کاش تجھ کو بھی کسی سے پیار ہو
تیرے دل میں کسی کا انتظار ہو
نہ آئے تجھے وہ وعدے پہ ملنے
تیرا دل بری طرح بے قرار ہو
رہیں آنکھیں دروازے کی دہلیز پر
لبوں پہ ہر پل اس کی پکار ہو
جب چاہے چمن میں پھول ڈھونڈنا
تیرے چمن میں کوئی نہ بہار ہو
دل توڑنا بری بات ہے کسی کا خالد
تیرے لبوں پہ پھر یہ اطہار ہو