رہے تھے مانگتے جس کو ہم اک دعا کی طرح
ہمارے ساتھ رہا وہ مگر سزا کی طرح
ہمارے نام جو اس نے لکھا تھا پہلا خط
ہمیں تو درد میں بھی وہ ملا شفا کی طرح
وہ ایک بات جو ہم نے کبھی کہی ہی نہیں
تمام شہر میں پھیلی ہے کیوں وبا کی طرح
عذاب عشق میں ہم نے بہت سے جھیلے ہیں
خدا کرے نہ ملے کوئی بے وفا کی طرح
کبھی تجھے بھی ضرورت پڑے دعاؤں کی
میں پھر رہا ہوں ترے شہر میں گدا کی طرح