زخمی دل ہے میرا پھر سے دل لگانے کی چاہت کیسے کروں

Poet: M,masood By: M,masood, Nottingham

زخمی دل ہے میرا پھر سے دل لگانے کی چاہت کیسے کروں
ابھی تو بھرے نہیں پہلی محبت کے زخم محبت کیسے کروں

چھوڑ گیا وہ پر اب بھی اعتبار اُس کے لوٹ آنے کا مجھے
رضامند میں بھی تھا وقت کے تقاضے پر شکایت کیسے کروں

گرتے حال ہوا میں شرمشار بھی جس کے زینت کی کا تیر
گر رسوائی اُسے ہے اپنی محبت کی زالالت کیسے کروں

کیوں میں بِے زبان ہوں زمانے کے تنزیہ بھرے سوالوں پر
مخالف محبت کے اپنے ہی ہیں خود ہی عداوت کیسے کروں

اے خدا کیا اب یہی ہے عبادتِ ہجر مسعود پر اب تیرا
چشم دردیدہ میں مبتلا کر دیا اب تیری عبادت کیسے کروں

کہتا ہے کوئی خود غرض مار گیا ہے تجھے چھوڑ جانے والا
زندہ میرے دل میں اب بھی وہ تو اُس کی شہادت کیسے کروں

درد ہے اپنے درد کا احساس اپنی کسی غزل سے ہی کروں
کیوں کر زبان سے زمانے کو عام اپنے جذبات کیسے کروں

Rate it:
Views: 3542
27 Oct, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL